USURY (RIBA) (IN THE LIGHT OF THE QURAN AND TRADITION)

Abstract
سود کو عربی میں ربا کہتے ہیں۔ ربا کے معنی زیادتی، بڑھنے اور بلند ہونے کے ہیں۔ سود کا مسئلہ ایک اختلافی مسئلہ ہے۔ ربا کی دوقسمیں ہیں: ربا الفضل یا معاملی سوداور ربا النسیہ یا قرضی سود۔ معاملی سود یہ ہے کہ دو ہم جنس چیزوں کا یوں باہم تبادلہ کیا جائے کہ ایک طرف زیادہ ہو۔ فقہاء نے اس قسم کے سود کو مطلقاً حرام قرار دیا ہے، البتہ اس شرط کے ساتھ کہ اس جنس کو مکیال یعنی پیمانہ یا وزن کے ساتھ بیچا اور خریدا جاتا ہو۔ قرضی سود سے مراد ایک شئے کو اس شرط پر قرض دینا کہ واپسی پر اس میں کچھ مقدار اضافہ ہو۔ اس مقالہ میں اس امر کا جائزہ لیا گیا ہے کہ آیا سود کی حرمت، سود کی تمام اقسام کو شامل ہے یا نہیں؟ اس مقالہ میں مقالہ نگار کی رائے یہ ہے کہ جن چیزوں کے تبادلے میں وزن اور پیمانہ استعمال ہوتا ہے ان میں سود کی حرمت یقینی ہے لیکن وہ چیزیں جن کا تعلق مشاہدے اور عدد سے ہے ان میں ربا نہیں ہے۔ اسی طرح قرضی سود میں بھی اس کی استہلا کی قسم میں سود حرام ہے۔

Syed Muzammil Hussain Naqvi. (2018) سود (قرآن و حدیث کی روشنی میں), Noor-e-Marfat, Volume 09, Issue 02.
  • Views 1067
  • Downloads 143

Article Details

Journal
Volume
Issue
Type
Language
Received At
Accepted At