TERRORISM AND ITS CONTAINMENT

Abstract
زمانہ قدیم سے آج تک دھشت گردی کی کوئی متفقہ علمی تعریف سامنے نہیں آسکی۔ البتہ دہشت گردی کی تعریف کرنا اگر ناممکن نہیں تو کم از کم مشکل ضرور ہے۔ اس لفظ کی لغوی تشریح یوں ہوسکتی ہے کہ “خوف و ہراس پیدا کرکے اپنے مقاصد کے حصول کی خاطر ایسا طریقہ کار اختیار کرنا جس سے قصوروار اور بےقصور کی تمیز کے بغیر، وسیع پیمانے پر دہشت اور رعب و اضطراب پھیلایا جائے۔ دنیا کے کسی بھی مذہب میں دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہیں۔ عالمی سطح پر دہشت گردی کے فروغ کا سب سے بڑا محرک سیاسی ناانصافی ہے۔ قرآن مجید جس عہد اور جس معاشرےمیں نازل ہوا اس کا سب سے تکلیف دہ پہلو دھشت گردی، لوٹ ماراورقتل و غارتگری تھی۔ عربی زبان میں دہشت گردی کو ’’ارہاب‘‘ کے لفظ سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ عصرحاضرکے نازک حالات میں اسلام ہی وہ واحد مذہب نظرآتا ہے جواپنے دامن میں امن وسلامتى کا پیغام لئے ہو ئے ہے؛ لیکن بسااوقات اسلام کی صحیح ترجمانى نہ ہونے کی وجہ سے فرقہ وارانہ فسادات رونما ہونے لگتے ہیں۔ اسی بہانے سے دہشت گردی کو رواج ملنے لگتا ہے، اس کے سدباب کے لئے اسلام کی حقیقی تعارف کروانا ضروری ہے۔

Ghulam Muhammad Jafri. (2016) دھشت گردی اوراس کا سدِّباب, Noor-e-Marfat, Volume 07, Issue 04.
  • Views 921
  • Downloads 88

Article Details

Journal
Volume
Issue
Type
Language
Received At
Accepted At