THE POLITICAL TACTICS OF UBAIDULLAH BIN ZIYAD IN THE CITY OF KUFA

Abstract
جب حضرت امام حسینؑ مکہ میں قیام پذیر تھے تو اہل ِ کوفہ نے آپ کو کوفہ آنے کی دعوت دی۔امام نے اتمام حجت کے لئے حضرت مسلم بن عقیل کو اپنا سفیر بنا کر کوفہ روانہ کیا۔ ادھر جب یزید کے حامیوں کو یہ اندیشہ ہوا کہ کوفہ میں حضرت مسلم کی حکومت قائم ہو جائے گی تو انہوں نے یزید کو کوفہ کے حالات سے مطلع کیا اور لکھا کہ اگر شہر کوفہ کو اپنے ہاتھ سے نہیں دینا چاہتے تو کسی ایسے شخص کو کوفہ کا گورنر بناؤ جو ان پر سختی کر سکے۔ اس پر یزید نے عبید اللہ ابن زیاد کو بصرہ کے ساتھ کوفہ کا بھی گورنر بنا دیا۔ ابن زیاد نے کوفہ میں جو سیاسی چالیں چلیں، ان میں سے چند اہم چالیں یہ تھیں: شہر کوفہ میں مکاری سے داخل ہو کر شہر کا کنٹرول سنبھالنا، اہل کوفہ کو بڑی بڑی دھمکیاں دینا، ایک بڑے یزیدی لشکر کی آمد جیسی افواہیں پھیلانا، لوگوں کو لالچ دینا، مختلف قبائل کے سردار نصب و عزل کرنا، جاسوسی، مخالفین کا قتل و غارت، قید و بند میں ڈالنا، فرارہونے والوں کا تعاقب، کربلا کی جانب فوج روانہ کرنا اور حاکمِ وقت یزید کی مکمل اطاعت گزار ہونا۔ اس مقالہ میں ابن زیاد کی ان سیاسی چالوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے۔

Dr. Abbas Haider Zaidi. (2016) شہر ِ کوفہ میں عبیداللہ ابن زیاد کی سیاسی چالیں , Noor-e-Marfat, Volume 07, Issue 02.
  • Views 894
  • Downloads 111

Article Details

Journal
Volume
Issue
Type
Language
Received At
Accepted At